عزادارو.. آؤ اور مصائبِ جواد (ع) کے اشکوں سے اپنی آنکھوں کو غسل دو..
عزادارو.. آؤ اور مصائبِ جواد (ع) کے اشکوں سے اپنی آنکھوں کو غسل دو.. بغداد کی وہ رات عجیب سی خاموش تھی.. ستارے جیسے کسی سوگ میں منجمد ہو گئے تھے اور فضا میں ایک ایسا سناٹا تھا جو دل پر خاردار نکلیل بن کر چُبھتا تھا.. اسی رات میں ایک گھر کا حجرہ بھی
عزادارو.. آؤ اور مصائبِ جواد (ع) کے اشکوں سے اپنی آنکھوں کو غسل دو.. Read More »